9:73

يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّبِىُّ جَٰهِدِ ٱلۡكُفَّارَ وَٱلۡمُنَٰفِقِينَ وَٱغۡلُظۡ عَلَيۡهِمۡ‌ۚ وَمَأۡوَٮٰهُمۡ جَهَنَّمُ‌ۖ وَبِئۡسَ ٱلۡمَصِيرُ٧٣

Saheeh International

O Prophet, fight against the disbelievers and the hypocrites and be harsh upon them. And their refuge is Hell, and wretched is the destination.

Tafsir "Tafsir Ahsanul Bayaan" (Urdu)

اے نبی! کافروں اور منافقوں سے جہاد جاری رکھو، (١) اور ان پر سخت ہو جاؤ (٢) ان کی اصلی جگہ دوزخ ہے جو نہایت بدترین جگہ ہے۔ ٧٣۔١ اس آیت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کفار اور منافقین سے جہاد اور ان پر سختی کرنے کا حکم دیا جا رہا ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اس کے مخاطب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت ہے، کافروں کے ساتھ منافقین سے بھی جہاد کرنے کا حکم ہے، اس کی بابت اختلاف ہے۔ ایک رائے تو یہی ہے کہ اگر منافقین کا نفاق اور ان کی سازشیں بےنقاب ہوجائیں تو ان سے بھی اس طرح جہاد کیا جائے، جس طرح کافروں سے کیا جاتا ہے۔ دوسری رائے یہ ہے کہ منافقین سے جہاد یہ ہے کہ انہیں زبان سے وعظ و نصیحت کی جائے۔ یا وہ اخلاقی جرائم کارتکاب کریں تو ان پر حدود نافذ کی جائیں تیسری رائے یہ ہے کہ جہاد کا حکم کفار سے متعلق ہے اور سختی کرنے کا منافقین سے امام ابن کثیر فرماتے ہیں ان آراء میں آپس میں کوئی تضاد اور منافات نہیں اس لیے کہ حالات و ظروف کے مطابق ان میں سے کسی بھی رائے پر عمل کرناجائز ہے ٧٣۔٢ سختی اور قوت سے دشمنوں کے خلاف اقدام ہے۔ محض زبان کی سختی مراد نہیں ہے۔ اس لئے کہ وہ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کریمانہ کے ہی خلاف ہے، اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اختیار کر سکتے تھے نہ اللہ تعالٰی کی طرف سے اس کا حکم آپ کو مل سکتا تھا۔ ٧٣۔٣ جہاد اور سختی کے حکم کا تعلق دنیا سے ہے۔ آخرت میں ان کے لئے جہنم ہے جو بدترین جگہ ہے۔

Arabic Font Size

30

Translation Font Size

17

Arabic Font Face

Help spread the knowledge of Islam

Your regular support helps us reach our religious brothers and sisters with the message of Islam. Join our mission and be part of the big change.

Support Us